حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم میں شکوک و شبہات پر مبنی 9 کتابوں کی نقاب کشائی آیت اللہ جواد مراوی اور حوزہ علمیہ قم کے اساتذہ کی انجمن کے ارکان کی موجودگی میں انجام پائی۔
اس تقریب میں آیت اللہ مراوی نے شکوک و شبہات کے جوابات کو پوری تاریخ اسلام میں شیعہ علمائے کرام کا سب سے اہم اور سب سے بڑا مشن قرار دیا اور کہا: اہل بیت عصمت و طہارت (ع) کے زمانے سے لے کر اب تک مکتب تشیع کے علماء کا سب سے بڑا مشن شکوک و شبہات کا جواب رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: شیعہ علماء نے ہمیشہ شکوک و شبہات کا جواب دینے کو اپنا مشن اور فریضہ سمجھا ہے اور اس دور کے علماء نے اس فریضے کو بخوبی ادا کیا ہے۔ مثال کے طور پر جب ہم شیخ مفید کے مقالات کو دیکھتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے اکثر مقالات دراصل کسی نہ کسی شبہہ کا جواب ہیں۔ اگر وہ غدیر کے بارے میں کوئی مقالہ لکھتے ہیں تو یہ درحقیقت اس شک کا جواب ہے جو اس سلسلے میں پیدا کیا گیا ہے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے بین الاقوامی سطح پر شکوک و شبہات کے جوابات دینے کے لیے کچھ مراکز کی تشکیل کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: آج دنیا میں شیعوں کے متعلق غلط افکار اور بے بنیاد چیزوں کو شکوک و شبہات کے ذریعے پھیلایا جا رہا ہے، لہذا ضروری ہے کہ ایک مضبوط مانیٹرنگ گروپس کی تشکیل دی جائے جو بین الاقوامی سطح پر شکوک و شبہات کا جواب دے سکیں۔